انا للہ وانا الیہ راجعون! سینئر صحافی کا اچانک انتقال ہو گیا، دنیائے صحافت سوگ میں ڈوب گئی
انا للہ وانا الیہ راجعون! سینئر صحافی کا اچانک انتقال ہو گیا، دنیائے صحافت سوگ میں ڈوب گئی
سینئرصحافی،تجزیہ نگار اور گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر روزنامہ پاکستان قدرت اللہ چودھری کرونا وائرس کا شکار ہو کر لاہور میں انتقال کر گئےتفصیلات کےمطابق سینئرصحافی قدرت اللہ چودھری چند ہفتے قبل کورونا کی عالمی وبا کا شکار ہو کر سروسز ہسپتال میں
زیر علاج رہے،کئی ہفتوں تک بیماری سے لڑنے کے بعدتین نومبر،بروز بدھ کی شام طبعیت زیادہ بگڑنے کے باعث ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے اور خالق حقیقی سے جاملے۔قدرت اللہ چودھری گزشتہ پانچ دہائیوں سے زائد عرصہ تک شعبہ صحافت سے منسلک رہے،وہ “برسبیل تذکرہ” کے نام سے روزنامہ پاکستان میں کالم بھی لکھتے تھے ،ان کی جاندار تحریریں اور بے لاگ تجزیے سنجیدہ حلقوں میں بہت مقبول تھے ۔
مرحوم قدرت اللہ چوہدری نے روزنامہ جنگ،نوائے وقت، دن، مشرق اور پاکستان جیسے موقر قومی اخبارات میں ایڈیٹر کے اہم عہدے پر ذمہ داریاں سر انجام دیں، وہ جنگ یونین، لاہور پریس کلب اور پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے پلیٹ فارم سے کارکن صحافیوں کے حقوق کی جدوجہد بھی کرتے رہے۔قدرت اللہ چوہدری کی نماز
جنازہ 4 نومبر بروز جمعرات کو بعد نمازظہر متوقع ہے تاہم حتمی اعلان بعد میں کیا جائے گا ۔چیف ایڈیٹر روزنامہ پاکستان مجیب الرحمن شامی ،ایڈیٹرعمر مجیب شامی ،ایگزیکٹو ایڈیٹرعثمان مجیب شامی ،گروپ ایڈیٹر کوآرڈی نیشن ایثار رانا ،چیف نیوز ایڈیٹرمیاں ہارون،عباس تبسم،میاں اشفاق انجم ،خالد شہزاد فاروقی ،صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری،جاوید فاروقی،رانا محمد اعظم،چیئرمین پروگریسو گروپ معین اظہر،عبد المجید ساجد سمیت ملک بھر کی
صحافتی تنظیموں نے قدرت اللہ چودھری کی وفات کو اصولی صحافت کا عظیم نقصان قرار دیتے ہوئےگہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ قدرت اللہ چودھری کی رحلت سے ملکی صحافت کا ایک روشن باب بند ہو گیا ہے۔انہوں نے دعا کہ ہے کہ اللہ تعالی قدرت اللہ چوہدری کو جنت الفردوس میں اعلی مقام اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے ۔