میں 25 سال سے اسکول میں جھاڑو لگاتی ہوں اور میرا بیٹا رکن اسمبلی ہے ۔۔ وزیر مہمانِ خصوصی بن کر اسکول آئے جہاں والدہ صفائی کرتی ہیں تو کیا ہوا؟
کسی بھی شخص کی کامیابی کے پیچھے اس کے والدین کا سب سے بڑا ہاتھ ہوتا ہے۔
والدین اپنے بچوں کی کامیابی کے لیے زندگی بھر محنت کرتے ہیں، ان کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔ ہر ممکنہ کوشش کرتے ہیں
کہ کسی طرح ان کے بچے آگے بڑھ جائیں، بڑا آدمی بن جائیں۔ بالکل ایسی ہی کہانی بھارت کے ایم ایل اے کی ہے جس کی والدہ پچھلے 25 سالوں سے اسکول میں جھاڑو لگانے کا کام سرا نجام دیتی ہے جبکہ بیٹا رکنِ اسمبلی بن گیا ہے۔
پنجاب کے ممبر قانون ساز اسمبلی ایم ایل اے لبھ سنگھ اوگوک نے ایک سرکاری اسکول میں مہمان خصوصی بن کر شرکت کی جہاں ان کی والدہ پچھلے 25 سال سے جھاڑو لگانے کا کام کر رہی ہیں۔
لبھ سنگھ خود بھی اسی اسکول سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ اس موقع پر ان کی والدہ کا کہنا تھا کہ: ” مجھے خوشی اور فخر ہے کہ میرا بیٹا رکن اسمبلی بن گیا۔ ہم نے بہت محنت سے پیسے کمائے اور اپنا گھر چلایا، ہمیشہ یہی سوچا کہ کسی طرح ہمارا بچہ آگے بڑھ جائے اور اچھا انسان بن جائے،
لیکن ہمارے جگر کے ٹکڑے نے اپنی محنت سے آگے بڑھ کر ہماری محنت اور کوششوں کو چار چاند لگا دیے۔ مجھے فخر ہے کہ میں اس بیٹے کی ماں ہوں جس نے اپنے والدین کے خون پسینے کی کمائی کو رائیگاں ہونے نہیں دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عام آدمی پارٹی اے اے پی کے رہنما لبھ سنگھ 2013 میں پارٹی میں شامل ہوئے اور انہوں نے پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ کو 37 ہزار ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی سمیٹی۔