پٹرول کی قیمت میں تاریخی اضافہ کرنا حکومت کو مہنگا پڑ گیا عوام کے دل کی خواہش پوری۔۔۔حکومت شدید دھچکا
پاکستان مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی نے پٹرولیم، بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کرلیاہے ،احسن اقبال نے صوبائی تنظیموں کو احتجاج کے لئے حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کر دی ۔ اپنے بیان میں
احسن اقبال نے کہا ہے کہ سوموار کو اپوزیشن جماعتوں سے مل کر قومی اسمبلی میں بھی احتجاج کیا جائیگا ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپنی ناکامیوں اور نا اہل یوں کا بوجھ غریب عوام پر ڈال دیا ہے،بجلی ، پٹرول اور ڈیزل میں ہوش ربا اضافہ فی الفور واپس لیا جائے اس سے عوام پر مہنگائی کا بدترین طوفان نازل ہو گا۔ ادھر ہفتہ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹرز ر تاج حیدر اور پلوشہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے مہنگائی کےخلاف شاہراہ دستور سے احتجاج کا آغاز کر نے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے عوام کو ہاتھ پیر باندھ کر آئی ایم ایف کے بھیڑیوں کے سامنے ڈال دیا ہے،صدر عارف علوی کہتے ہیں نیب میں کرپٹ افسروں کو برداشت نہیں کریں گے، کرپٹ افسروں کے ثبوت دینے کیلئے تیار ہیں ،نیب کا قانون آئین سے متصادم ہے،پی ٹی آئی کابینہ کے ارکان کے نام ای سی ایل پر ڈالے جائیں،فرخ حبیب روزانہ ٹی وی پر آ کر فارن فنڈنگ کیس کا دفاع اور نئی کہانی سنا رہے ہوتے ہیں، دوہزار چودہ سے فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے، اپنی چوری چھپانے کی خاطر وضاحت دینے کی بجائے دوسروں پر الزامات لگا رہے ہیں اور ای سی ہی میں فیک دستاویزات جمع کروا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنمافارن فنڈنگ میں اپنی چوری چھپانے اور تلاشی دینے کی بجائے دوسروں پر الزامات لگا رہے ہیں حالانکہ انکے بینکرز نے خود کہا ہے کہ ان کے اکاؤنٹس میں فارن فنڈنگ ہوئی ہے جبکہ ہمارے بینکرز نے
کہا ہے انکے اکاؤنٹس میں فارن فنڈنگ نہیں ہوئی مگر پی ٹی آئی کے وزراءاپنی وضاحت دینے کی بجائے دوسروں پر کیسز اور الزامات لگانے میں مصروف ہیں، فرخ حبیب روزانہ ٹی وی پر آ کر فارن فنڈنگ کیس کا دفاع کر رہے ہوتے ہیں، پی ٹی آئی کیخلاف دوہزار چودہ سے فارن فنڈنگ کیس چل رہا ہے مگر یہ وہاں پر جواب دینے کے بجائے ای سی ہی میں فیک دستاویزات جمع کروا رہے ہیں، اس موقع پر پلوشہ خان نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی مذمت کرتے ہیں، جانے کونسی ایسی شرائط ہیں جو آئی ایم ایف سے منظور کرائی جائیں گی، ملک کو اور اداروں اور معیشت کو تنہا کر دیاگیا ہے یہ اتفاقیہ نہیں ہے، وہ ادارے جو ہماری دفاع کے لئے ہیں اس کو متنازعہ کر دیا ہے ، جن کو آپ نے خود انٹرویو دیا ہے وہ آپ کو کیسے انٹرویو دیں گے ،پاکستان کی اس حکومت پر آئین کی کونسی شق لگنی چاہئے یہ وہ سازش ہے جس کا ہمیں پہلے دن سے شک تھا ،اس سازش کے تانے بانے فنڈنگ سے جاکر ملتے ہیں۔ افغانستان کا بہانہ کر آپ ڈی جی آئی ایس آئی کو تبدیل کر کررہے ہیں پاکستان کا ہر ادارہ جو چل رہا تھا اس کو تنزلی کے دہانے پر بٹھا دیا ہے، یہ وہی خان صاحب ہیں جو ہمیں غدار کہتے تھے ،آج ہر چیز عوام کی پہنچ سے دور ہے، اب آپ کے خلاف پی پی کا ہر ورکر ہر گلی کوچے میں کھڑا ہو گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ساری کابینہ کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے کیونکہ یہ کسی وقت بھی اپنا بوریا بستر گول کرکے ملک سے بھاگ سکتے ہیں۔ سینیٹر تاج حیدر کا کہنا تھا کہ کرپشن سب سے بڑا مسئلہ ہے مگر اس کے خاتمے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی جارہی ہے۔