”ایسی دعا جو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی بیٹی کو سیکھائی“
کبھی کبھی انسان مجبور ہو جاتا ہے کہ وہ کیا کرے اور حالت ایسی ہو جاتی ہے کہ لوگوں سے مانگنا پڑتا ہے جس سے شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔ آج اس سے مانگیں، کل کسی اور سے مانگیں
،لیکن آپ کسی سے بھی نہ مانگیں بلکہ اپنے اللہ سے مانگیں، اس اللہ سے جو کسی کا محتاج نہیں اور جس کے ہم سب محتاج ہیں۔قرآن پاک میں آ تا ہے کہ نہ اس نے کسی کو جنا اور نہ وہ کسی سے جنا گیا مطلب نہ
وہ کسی کا محتاج ہے اور نہ ہی وہ اپنے بندے کو کسی کا محتاج کر نا پسند کرتا ہے۔ ایک وہی ذات ہے جو انسان پر ترس کھا سکتی ہے، وہی ہے جو انسان کو کچھ عرصہ کیلئے آزمائش تو دیتا ہے
مگر اس آزمائش کے بدلے اس کے تمام گناہ بھی معاف فرما دیتا ہے، اگر اس کی آزمائش پر انسان پورا اتر جائے تو اللہ تعالیٰ اس سے خوش ہو جاتے ہیں ۔ ایک اللہ ہی ایسی ذات ہے کہ جس سے مانگو تو وہ خوش ہوتا ہے اور اگر نہ مانگو تو ناراض ہو۔
“یا اوللاولین یاآخرالآخرین ویا ذالقوۃ المتین، ویا راحم المساکین ویا ارحم الراحمین” اللہ تعالیٰ سے جو بھی اپنی حاجت ہے اس کیلئے دعا کریں ،کہ اے اللہ میرے کاروبار میں برکت عطا فرما،
اے اللہ میری جاب میں بر کتیں عطا فرما اور میری تنخواہ اور میرا جو سرمایہ ہے، میرے رب اس میں برکت عطا فرما، ہمیں کسی قسم کی محتاجی کی فکر نہ ہو تو یقین کریں اس دعا کی وجہ سے آپ کے حالات بدل جائیں گے۔