نا اہل تو نکالے جا چکے اب معیشت نیچے کیوں جا رہی ہے۔۔۔؟؟؟ حماد اظہر نے نیا نقطہ اٹھا دیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ ہم نااہل تھے تو اب معیشت نیچے کیوں جارہی ہے؟ جمعرات کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت سیاست چھوڑے حقائق سے قوم کو آگاہ کرے، امپورٹڈ حکومت کو مزید وقت دیا تو حالات کنٹرول سے باہر
ہو جائیں گے، انہوں نے ضد پکڑ لی ہے کہ روس سے تیل نہیں خریدنا۔پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ جو شخص ملک سے محبت رکھتا ہے اس کو سمجھ ہے کہ حالات کتنے گھبیر ہیں، جب پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو ہر شعبے میں مہنگائی کا طوفان آتا ہے۔ ہمارا تخمینہ ہے کہ جولائی اور اگست میں مہنگائی کی شرح 30 فیصد تک جائے گی۔حماد اظہر بولے کہ جہاں مسلم لیگ ن ناکام ہوتی ہے آئی ایم ایف کا سہارا لیتی ہے۔ آئی ایم ایف کے معاہدے میں کہیں نہیں لکھا پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھائی جائیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اتوار کی رات نو بجے ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا،
اتوار کی رات 10 بجے قوم سے خطاب کروں گا، تیل کی قیمتوں میں اضافے پر بات کروں گا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے اب تک پٹرول کی قیمت 85 روپے تک بڑھادی ہے۔ ہمارے دور میں بھی عالمی مہنگائی تھی، ہمیں بھی آئی ایم ایف نے کہا پٹرول مہنگا کرو، ہم نے پٹرول پر سبسڈی دے کر قیمت کم رکھی۔ اس تماشے کے خاتمے کیلئے باہر نکلنا ہوگا ورنہ مزید مہنگائی ہوگی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ عوام مزید مہنگائی برداشت نہیں کرسکیں گے، کیا ہمیں خاموش بیٹھنا چاہئے یا آواز اُٹھانی چاہئے؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف سازش ہوئی، تحریک عدم اعتماد لائی گئی۔ ہمارے لوگ لوٹے ہوئے اور اتحادی ساتھ چھوڑ گئے۔
سب نے کہا کہ مہنگائی بہت ہوگئی ہے ہم حلقوں میں نہیں جا پارہے۔ پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں کہہ رہی تھیں کہ ہماری حکومت نا اہل ہے اس کو گرانا چاہیے، آج تک جتنی حکومت نکالی گئی، کرپشن پر نکالی گئیں، مگر ہماری حکومت پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں۔ چیلنج کرتا ہوں کہ بتا دیں کہ عمران خان نے کوئی کرپشن کی ہو۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمارے زمانے میں بھی پٹرول کی قیمت عالمی مارکیٹ میں زیادہ تھی اور آئی ایم ایف کا پریشر بھی تھا۔ عوام کو مہنگائی سے بچانے کے لیے ہم نے پٹرول اور ڈیزل پر 200 روپے کی سبسڈی دی، آئی ایم ایف نے کہا پیٹرول مہنگا کرو ہم نے 10 روپے سستا کردیا، امپورٹڈ حکومت نے پٹرول کی قیمت کو 85 روپے فی لٹر بڑھا کر 233 روپے کر دیا اور مزید مہنگا ہوگا۔ ہمارے زمانے میں ڈیزل 145 روپے فی لیٹر تھا،
ہم نے ٹرانسپورٹرز اور کسانوں کو ریلیف دیا۔ عمران خان نے کہا امپورٹڈ سرکار نے ڈیزل کی قیمت 115 روپے فی لیٹر بڑھا کر 260 روپے کر دی ہے اور مزید مہنگا ہو گا، ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمت کسانوں کو سب سے زیادہ متاثر کرے گی، تحریک انصاف کی حکومت بجلی 16 روپے فی یونٹ پر چھوڑ کر گئی، آج 29.5 روپے فی یونٹ تک پہنچ چکی ہے۔ امپورٹڈ حکومت نے خود اعلان کیا کہ بجلی کی قیمت ابھی مزید بڑھے گی۔ ہمارے دور میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1100 روپے کا تھا، آج وہ 1500 روپے پر پہنچ چکا ہے۔ ہمارے دور میں گھی کی فی کلو قیمت 400 روپے تھی،
آج کی قیمت فی کلو 650 روپے فی کلو پر پہنچ چکی ہے۔ تحریک انصاف کے دور میں ڈالر 178 روپے کا تھا، 30 روپے مہنگا ہو کر آج ڈالر 208 روپے پر پہنچ چکا ہے۔سابق وزیراعظم بولے کہ تحریک انصاف نے اپنے دورحکومت کے تیسرے سال میں بیرونی خسارہ بالکل کم کر دیا۔ روپے کی قدر میں ابھی مزید کمی آئے گی اور مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا۔ اکنامک سروے کی رپورٹ کے مطابق ہمارے آخری دو سالوں میں پاکستان کی معیشت بہترین انداز میں چل رہی تھی، شرح نمو 6 فیصد تھی اور پاکستان ترقی کر رہا تھا۔ ہماری حکومت کو تب ہٹایا گیا جب پاکستان کی معیشت اوپر جا رہی تھی۔ ہماری انڈسٹری 7.2 فیصد، زراعت 4.4 فیصد بڑھ رہی تھی
اور اسکی بدولت ملک میں خوشحالی آ رہی تھی۔ ہمارے دور میں جتنا پیسہ کسانوں کے پاس گیا کبھی اتنا نہیں گیا۔ تحریک انصاف کے ساڑھے 3 سالہ دور حکومت میں 55 لاکھ نوکریوں کے مواقع پیدا ہوئے، ہمارے دور میں سارے برصغیر میں جس ملک میں سب سے کم بے روزگاری تھی وہ پاکستان تھا۔ ان کا سازش کرکے اقتدار میں آنے کا مقصد مہنگائی نہیں کچھ اور تھا۔ ان کو معیشت سنبھالنے کی سمجھ آئے نہ مہنگائی کو کنٹرول کر پا رہے ہیں۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ اِن کا سارا مقصد صرف اور صرف این آر او ٹو لینا اور اپنی چوری کے کیس کو بند کرنا ہے۔ مشرف نے پہلے این آر او دے کر ان کی تمام چوری معاف کر دی تھی، ان کا نیب اور ایف آئی اے کو منجمند کر کے چوری بچانے کا پلان ہے، ڈاکٹر رضوان، مقصود چپڑاسی اور دیگر تحقیقاتی افسران کی موت ہوچکی ہے، ان کا مقصد الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر دھاندلی کر کے دوبارہ مسلط ہونا بھی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں 60 سال کے بعد دس بڑے ڈیمز شروع کیے گئے، ہم نے ڈیمز کی تعمیر شروع کر کے کسانوں، زراعت اور پانی کی قلت کے حوالے سے سوچا، تحریک انصاف کی حکومت نے ماحولیات پر خصوصی توجہ دی، 10 بلین ٹری سونامی کو دنیا بھر میں سراہا گیا، ریکوڈک کیس کی اچھی طرح پیروی کرکے ملک کو بڑے جرمانے سے بچایا۔
ہماری حکومت نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں ایک ہزار ارب روپیہ بچایا، ہم نے پاکستان کی سڑکیں معیاری اور انتہائی کم قیمت پر بنائیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ قوم کو کہتا ہوں کہ اگر ہم نے کوئی لائحہ عمل اختیار نہ کیا تو ملک تباہ ہو جائے گا۔ میں ساری قوم کو اتوار کے روز پرامن احتجاج کے لیے رات 9 بجے دعوت دے رہا ہوں۔ امید کرتا ہوں کہ تمام لوگ پرامن احتجاج کے لیے نکلیں گے۔ پاکستان کے ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دے رہا ہوں۔ چاہتا ہوں کہ ان کرپٹ لوگوں کو پیغام جائے کہ اگر سنبھال نہیں سکتے تھے تو کیوں سازش کی؟ ہم نے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا یہ ہمارا جمہوری حق ہے۔