آج جسے غدار کیا جاتا ہے اس میر جعفر کے ساتھ دراصل کیا زیادتی ہوئی تھی ، وہ غداری پر کیوں مجبور ہوا ؟ حیران کن تاریخی واقعات
آج جسے غدار کیا جاتا ہے اس میر جعفر کے ساتھ دراصل کیا زیادتی ہوئی تھی ، وہ غداری پر کیوں مجبور ہوا ؟ حیران کن تاریخی واقعات
لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار آصف عنایت اپنے ایک کالم میں لکھتےہیں ۔۔۔۔۔۔نیازی صاحب خبروں میں رہنے کا فن جانتے ہیں مخالفین کو میر جعفر اور میر صادق کہنا شروع کر دیا۔ اب ذرا آئیے ان کے محبوب کرداروں کی طرف، سید میر جعفر علی نجفی خان بہادر نے بنگال کے نواب سراج الدولہ کے
ماتحت بنگالی فوج کے کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں، لیکن پلاسی کی لڑائی کے دوران اس کے ساتھ دھوکہ کیا اور 1757 میں برطانوی فتح کے بعد دولہ کا جانشین بنا۔ میر جعفر کو ایسٹ انڈیا کمپنی سے فوجی مدد حاصل رہی۔ 1760 جب وہ برطانوی مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔ 1758 میں، رابرٹ کلائیو نے دریافت کیا کہ میر جعفر نجفی نے اپنے ایجنٹ خواجہ واجد کے ذریعے چنسورہ میں ڈچ ایسٹ انڈیا کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ دریائے ہوگلی میں اس لائن کے ڈچ جہاز بھی نظر آئے۔ جعفر کا انگریزوں کے ساتھ تنازع آخرکار چنسورہ کی لڑائی پر منتج ہوا۔ برطانوی کمپنی کے اہلکار ہنری وینسیٹارٹ نے تجویز پیش کی کہ چونکہ جعفر مشکلات سے نمٹنے کے قابل نہیں تھا، میر قاسم ، جعفر کے داماد کو نائب صوبیدار کے طور پر کام کرنا چاہیے۔
کمپنی نے اسے قاسم کے حق میں دستبردار ہونے پر مجبور کیا۔ تاہم، ایسٹ انڈیا کمپنی نے بالآخر تجارتی پالیسیوں پر تنازعات کی وجہ سے قاسم کو بھی سے 1763 میں میں معزول کر دیا۔ جعفر کو کمپنی کے تعاون نواب کے طور پر بحال کیا گیا۔ تاہم میر قاسم نے یہ ماننے سے انکار کر دیا اور کمپنی کے خلاف لڑنے نکل گئے۔ جعفر نے 5 فروری 1765 کو اپنی موت تک حکومت کی اور مرشد آباد، مغربی بنگال کے جعفر گنج قبرستان میں دفن ہوئے۔ میر جعفر ہندوستانی اور بنگالی تاریخ دونوں میں ایک متنازع شخصیت رہے ہیں اور ہندوستانیوں، پاکستانیوں اور بنگلہ دیشیوں کے درمیان گہرے دغا
بازی اور غداری کی علامت بن چکے ہیں۔میر صادق میسور کے ٹیپو سلطان کی کابینہ میں وزیر کے عہدے پر فائز تھے۔ 1798-99 میں چوتھی اینگلو میسور کی لڑائی میں، اس نے مبینہ طور پر ٹیپو سلطان کو سری رنگا پٹانہ کے محاصرے کے دوران دھوکہ دیا، جس سے برطانوی فتح کی راہ ہموار ہوئی۔ اس نے ٹیپو کو دھوکہ دیا، ٹیپو کے وفادار غازی خان کو زندگی سے محروم کیا اور بعد میں ٹیپو کو بند دروازوں کے پیچھے پھنسانے کا بندوبست کیا۔ صادق کو شکست کے فوراً بعد مایوس میسور کے کچھ فوجیوں نے زندگی سے محروم کر ڈالا جب اس نے انگریزوں کا استقبال کرنے کی کوشش کی۔اب ذرا پوچھ لیتے ہیں تاریخ سے ماجد خان کرکٹر کا میر جعفر اور میر صادق کون تھا، جنرل باجوہ کو تاریخ کا بہترین جرنیل قرار دینے والے عمران خان سے پوچھتے ہیں کہ جنرل باجوہ کا میر جعفر اور صادق کون ہے۔
شوکت خانم کے لیے جگہ اور خطیر رقم دینے والے نوازشریف کا میر جعفر اور میر صادق کون ہے۔بنی گالہ کی سڑک بنوانے والے نوازشریف کا میر جعفر اور میر صادق کون ہے۔ جناب علیم خان، جہانگیر ترین کا میر جعفر اور میر صادق کون ہے، نیوٹرل کا میر جعفر اور میر صادق کون ہے۔ (یاد رہے کہ عدلیہ، سپیکر اسمبلی، بیورو کریسی، گورنرز، صدر پاکستان، ٹیکس محتسب، وفاقی محتسب تمام سٹیک ہولڈرز آئینی طور پر نیوٹرل ہوتے ہیں اور یہی آئین کی منشا ہے)۔ پاکستان کے عوام، بیرون ملک پاکستانیوں، اپنی جماعت، اپنے ملک و قوم کے ساتھ کیے گئے وعدے کہہ مکرنیاں اور سبز باغ دکھا کر زندگی تو زندگی، موت کو مہنگا کر دینے والا میر جعفر اور میر صادق کون ہے؟ یزید کے بعد 3 سال 7 ماہ 22 دن اقتدار کا دورانیہ کس کے نصیب میں آیا۔ سابق وزیراعظم سے جس نے وفا کی ، اس نے بدلے میں جفا کی، وہ خواجہ جمشید امام بٹ ہو یا کوئی اور ؟