جب قیصر روم نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خط لکھا
روم کے بادشاہ نے امیر المومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو ایک خط لکھا کہ میرے سر میں انتہائی شدید درد رہتا ہے ۔ اس کا کوئی علاج بتا دیجیۓ ۔ امیر المومنین حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس بادشاہ کے
پاس ایک ٹوپی بھجوا دی اور اس سے کہا کہ اسے اپنے سر پر پہن لو ۔ تمہارا سر درد بالکل ٹھیک ہو جائے گا۔ چنانچہ قیصر روم جب بھی اس ٹوپی کو اپنے سر پر رکھتا تو اس کا سر درد بالکل ٹھیک ہو جاتا اور جب وہ اس ٹوپی
کو اپنے سر سے اتارتا تو سر اور بھی شدت سے درد کرنے لگ جاتا ۔ قیصر روم کو اس بات سے بڑا تجسس تھا کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے۔ لہٰذا قیصر روم نے ٹوپی کو کھول کر دیکھا تو ٹوپی کے اندر اسے ایک رقعہ نظر آیا ۔
اس رقعے پر لکھا ہوا تھا ” بسم اللہ الرحمن الرحیم” ۔ ٹوپی میں یہ رقعہ دیکھ کر یہ بات قیصر روم کے دل میں اتر گئی ۔ قیصر روم سوچنے لگا
کے اسلام کس قدر عظیم ہے کہ اس کی صرف ﺍیک آیت بھی باعث شفا ہے تو پھر پورا دین باعث نجات کیوں نہیں ہو گا ۔یہی سوچ کر قیصر روم نے اسلام قبول کر لیا ۔