انسان پر عمر کے لحاظ سے اللہ تعالی کی رحمتیں
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ک اللہ تعالی فرماتا ہے جب میرے بندے کی عمر چالیس سال ہو جاتی ہے تو میں اس کو تین قسم کے
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ک اللہ تعالی فرماتا ہے جب میرے بندے کی عمر چالیس سال ہو جاتی ہے تو میں اس کو
تین قسم کے امراض سے محفوظ کر دیتا ہوں جنون یعنی دیوانگی جذام یعنی کوڑٔ کی بیماری اور برص عافیت دے دیتا ہوں اور جب میرے بندے کی عمر 50 سال ہو جاتی ہے تو اس سے حساب آسان کروں گا اور جب کوئی بندہ ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ جاتا ہے
تو میں توبہ اور رجوع کو اس کا محبوب بنا دیتا ہوں مطلب یہ کہ ساٹھ سال کی عمر کے بعد توبہ سے محبت ہو جاتی ہے جب میرے بندے کی عمر ستر برس ہو جاتی ہے تو فرشتے اس سے محبت کرتے ہیں اور جب اسی برس کا ہو جاتا ہے
تو اس کی نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور گناہ نظر انداز کیے جاتے ہیں اور جب میرا بندہ 90 سال کا ہو جاتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں اللہ کا کہتی ہے اللہ کی زمین میں اس کے پہلے اور پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں اور جب کوئی بندہ ارزل عمر کو پہنچ جاتا ہے تو اللہ تعالی اس کے نامہ اعمال میں اس کی تندرستی اور صحت کے زمانے کے اعمال خیر لکھتا رہتا ہے
اگر اس بندے سے کوئی برائی ہو جاتی ہے تو برای اس کے نامہ اعمال میں نہیں لکھی جاتی ارذل العمر سے مراد وہ عمر ہے جس میں انسان کی ہوش و حواس بجا نہیں رہتے اور بہکی بہکی باتیں کرنے لگتا ہے