in

تین روپے والی دوا سات روپے کی ہونے سے قیامت نہیں آ گئی، فواد چودھری

تین روپے والی دوا سات روپے کی ہونے سے قیامت نہیں آ گئی، فواد چودھری

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ تین روپے والی دوا سات روپے کی ہونے سے قیامت نہیں آ گئی۔کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ قیمتیں نہ بڑھائیں تو ادویات کی قلت پیدا ہوگی ، صحت کارڈ سے مسئلہ ہی نہیں رہا، ادویات اورعلاج مفت ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدر ی نے کہا ہے کہ گوادر کے مسئلے پر دو وفاقی وزرا اسد عمر اور زبیدہ جلال گوادر جائیں گے

، الیکٹرانک مشین کے حوالے سے الیکشن کمیشن اپنی شرائط پر مبنی ٹینڈر جاری کرے ،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے مؤقف کو ہی آگے بڑھا رہے ہیں ، الیکشن کمیشن نے خود آئندہ انتخابات کے لیے مشینیں مانگی ہیں،جنوری سے سندھ کے علاوہ تمام صوبوں میں صحت سے متعلق اخراجات حکومت اٹھائے گی،انڈیکس کے مطابق ٹماٹر،چکن،

آلو کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے ، چینی اور آٹے کی قیمتوں میں استحکام رہا،ہمارے شور مچانے کے بعد سندھ حکومت نے تھوڑی بہتری کی تھی ، اب بھی آٹا مہنگا ہے، حکومت سندھ قیمتیں کنٹرول کرے ،تمام شہروں میں سبزڈائزڈ گیس ہے اور اس کا بوجھ ان 78 فیصد لوگوں پر آرہا ہے جن کے پاس گیس نہیں اور وہ بڑے شہروں میں رہنے والے 28 فیصد لوگوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں،

ملک میں ہر سال 9 فیصد گیس کم ہو رہی ہے اور اگلے چند سالوں میں یہ ختم ہوجائے گی،گیس سلنڈر کے حوالے سے جامع پالیسی لارہے ہیں۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران فواد چوہدری نے کہا کہ ’الیکٹرانک مشین کا معاملہ 2012 میں سب سے پہلے آصف علی زرداری نے اٹھایا تھا،

اس کے بعد 2016 میں اس پر بات چیت ہوئی اور نواز شریف کی حکومت نے 2017 میں الیکشن کمیشن کو اس پر ایک جامع رپورٹ بنانے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ اپنی شرائط پر مبنی ایک ٹینڈر جاری کرے تاکہ ساری دنیا میں جہاں ای وی ایم مشین بنتی ہیں وہ کمپنیاں ان سے رابطہ کریں گی۔وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے مؤقف کو ہی آگے بڑھا رہے ہیں

اور الیکشن کمیشن نے خود آئندہ انتخابات کے لیے مشینیں مانگی ہیں۔گوادر کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گوادر کے مسئلے پر دو وفاقی وزرا اسد عمر اور زبیدہ جلال گوادر جائیں گے اور مظاہرین سے مذاکرات کرتے ہوئے وہاں کے حالات پر تبادلہ خیال کریں گے، جبکہ وزیر اعظم اس معاملے پر پہلے ہی نوٹس لے چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سے کئی گنا زیادہ گوادر میں پینے کے پانی پر خرچہ کیا گیا ہے، 700

ارب روپے کے سدرن بلوچستان منصوبے کا اعلان کر چکے ہیں جس میں 560 ارب روپے خالصتاً وفاق دے گا، اس کے باوجود اگر مسئلہ حل نہیں ہو رہا تو تحقیقات کی ضرورت ہے، دونوں وزرا وہاں جاکر اس کا جائزہ لیں گے اور وزیر اعظم کو جامع رپورٹ پیش کریں گے۔انہوںنے کہاکہ اجلاس میں جو تیسرا اہم ایجنڈا زیر غور آیا وہ مہنگائی کا ہے، مسلسل تیسرے ہفتے حساس پرائس انڈیکس (ایس پی آئی) نیچے جارہا ہے اور قیمتوں میں کمی کا عمومی رجحان دیکھا جارہا ہے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

بنی گالہ کے اخراجات کیلئے ماہانہ کتنی رقم اداکرتا تھا؟ جہانگیر ترین نے خاموشی توڑتے ہوئے خود ہی حقیقت بتا دی

جہانگیر ترین عمران خان کے گھریلو اخراجات کے لیے 50 لاکھ روپے ماہانہ دیا کرتے تھے ٗ سابق جسٹس وجیہہ الدین