جماعت اسلامی کی پی ڈی ایم میں شمولیت ؟ سراج الحق نےبڑی بات کہہ دی، مولانافضل الرحمان بھی لاجواب ہوگئے
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ظالم اشرافیہ جونکوں کی مانند عوام کا خون چوس رہی ہے،ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں، مسائل کی وجہ ملک پر مسلط چند خاندان ہیں،سپریم کورٹ اس لیے گئے کہ جن لوگوں نے پاکستان کا پیسہ لوٹا اور باہر بھیجا، ان کا
احتساب ہو،پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)ن لیگ اور پیپلز پارٹی اس لیے پنڈورا پیپرز اور پانامہ لیکس پر بات نہیں کرتے کہ ان کے اپنے لوگ ملوث ہیں،اگر آج ملک میں غربت اور بے روزگاری ہے، تو اس کی وجہ یہ تینوں سیاسی جماعتیں ہیں،پی ٹی آئی کے دور میں ادارے مزید برباد ہوئے،موجودہ حکمران ایوان، عدالت، نیب اور الیکشن کمیشن کو اپنے ہاتھ کی چھڑی بنانا چاہتے ہیں، جماعت اسلامی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) کا حصہ نہیں اور ہم آئندہ بھی اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتے، ملک کی تقدیر کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، جماعت اسلامی تمام اہلیت کے ساتھ میدان میں موجود ہے،ہمارا یہ وعدہ ہے کہ عوام کی مدد سے ملک میں اسلامی انقلاب برپا کریں گے اور پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالیں گے۔
ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےسراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں ملک کا قرضہ 47ہزار ارب تک پہنچ چکا ہے،امن و امان کی یہ صورت حال ہے کہ والدین اپنے بچوں کو سکول بھیجنے پر بھی خطرہ محسوس کرتے ہیں، اس حکومت کے پاس لنگرخانوں کی تعمیر اور قرضہ لینے کے علاوہ اور کوئی منصوبہ نہیں، آج ملک میں حالات اس نہج پر پہنچ چکے کہ غریب مزدوری تو کرتا لیکن شام کو بھوکا سوتا ہے،کسان اپنے بچے کو سکول نہیں بھیج سکتا،ملک مکمل طور پر قرضوں کی دلدل میں دھنس چکا ، جھوٹ کی سیاست اور سودی نظام معیشت نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا،عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف)اور ورلڈ بنک کی غلامی اور مغربی ڈکٹیشن لینے میں تینوں بڑی جماعتیں ایک دوسرے سے آگے ہیں،اس حکومت نے تو ملک کا حال ہی نہیں مستقبل بھی گروی رکھ دیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں
امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں منظم تحریک کی ضرور ت ہے مگر وہ سیاسی جماعتیں جو ماضی میں اقتدار میں رہیں وہ عوام کو دھوکا نہ دیں، صرف جماعت اسلامی ہی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے،ہم عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے میدان عمل میں ہیں، اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج17نومبر کو اور بے روزگار نوجوانوں کا دھرنا 28نومبر کو اسلام آباد میں ہو گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ اس حکومت نے سٹیٹ بنک کو مکمل طور پر آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے،حکومت کے پاس ملکی مسائل کا کوئی حل موجود نہیں ہے،وزیراعظم کرپشن کے خلاف صرف نعرے لگاتے ہیں۔انھوں نے چیلنج کیا کہ اگر تینوں پارٹیاں اور وزیراعظم کرپشن سے متعلق ایکشن میں مخلص ہیں تو آئیں جماعت اسلامی کی سپریم کورٹ میں پانامہ اور پنڈورا پیپرز پر پٹیشن کا حصہ بنیں۔معیشت کو اسلامی اصولوں پر ڈھالنے سے ہی ملک کے مسائل ختم ہو سکتے ہیں،اسلامی نظام میں وی آئی پی کلچر کا کوئی تصور نہیں، اسلامی حکومت میں امیر غریب کے ساتھ برابری کا سلوک ہو گا، ملک کے معاشی، سماجی اور سیاسی مسائل کا حل نظام مصطفیٰ ﷺکے نفاذ میں ہے۔ انھوں نے تاجروں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں پرامن اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، ملتان اولیاء کا شہر ہے،میری خصوصی طور پر اہلیانِ ملتان سے اپیل ہے کہ وہ سٹیٹس کو مسترد کریں، وڈیروں اور جاگیرداروں سے نجات حاصل کیے بغیر چارہ نہیں، جماعت اسلامی سٹیٹس کو سے نجات کے لیے اہلیان ملتان اور پاکستانی عوام کا ساتھ چاہتی ہے۔