in

مایوسی و ڈپریشن میں ہیں؟ سورۃ والضحٰی میں اللہ نے کیسے اس سے نجات کا طریقہ بتایا ہے؟ جانئیے اس میں چھپا پوشیدہ راز

مایوسی و ڈپریشن میں ہیں؟ سورۃ والضحٰی میں اللہ نے کیسے اس سے نجات کا طریقہ بتایا ہے؟ جانئیے اس میں چھپا پوشیدہ راز

اس وقت مختلف پریشانیوں اور حالات نے لوگوں کو سخت مایوس اور ڈپریشن میں مبتلا کردیا ہے، ڈاکٹروں کے پاس مریضوں کی لمبی لمبی لائینیں ہیں، جہاں جسمانی سے زیادہ ذہنی اور نفسیاتی بیماریاں نظر آتی ہیں

۔ایسے میں ضروری ہے کہ دوا کے ساتھ ساتھ قرآن کا بھی سہارا لیا جائے اور قرآن سے اپنا تعلق جوڑا جائے ایسے ٓوقت میں جب آپ مایوس ہوں دکھی ہوں، پریشان ہوں، کہیں کوئی روشنی کی کرن نظر نہ آرہی ہو تو کہا جاتا ہے کہ سورۃ والضحٰی پڑھیں، اس کا ترجمہ اور تفسیر بھی پڑھیں ، آپ کی مایوسی اور ڈپریشن سب ختم ہو جائے گا ۔

ترجمہ:

قسم ہے دن کی روشنی کی (1) قسم ہے رات کی جب وہ قرار پکڑ لے(پر سکون ہو جائے) (2)آپ کے پروردگار نے نہ آپ کو چھوڑا اور نہ آپ سے بیزار (ناراض) ہوا (3) اور یقیناً آخرت آپ کے لیے آپ کی موجودہ (زندگی) سے بہت بہتر ہے (4) اور عنقریب آپ کا رب آپ کو (بکثرت نعمتیں) دےگا،

تو آپ خوش ہو جائیں گے (5) کیا انہوں نے (اللہ تعالیٰ نے) آپ کو یتیم نہیں پایا، پھر ٹھکانہ دیا (6) اور آپ کو بے خبر پایا پھر راستہ بتلایا (7) اور آپ کو محتاج پایا، پھر مال دار بنا دیا (8) تو آپ یتیم پر سختی مت کیجیے (9)اور سائل (مانگنے والے) کو مت جھڑکیے (10) اور اپنے رب کی نعمتوں کو بیان کرتے رہیے (11) (القرآن)

صحیح البخاری میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہو گئے اور ایک یا دو راتوں تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم تہجد کی نماز کے لیے نہ اٹھ سکے تو ایک عورت کہنے لگی کہ تجھے تیرے شیطان نے چھوڑ دیا اس پر یہ اگلی آیتیں نازل ہوئیں ۔ [صحیح بخاری:1124]

ابتدائے اسلام میں جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ مکرمہ میں تھے چند دنوں تک اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی کا سلسلہ موقوف ہو گیا، تو کچھ کافروں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ طعنہ دینا شروع کر دیا کہ تمہارا رب تم سے ناراض ہو گیا ہے؛

اس لیے اب تمارے پاس ان کی طرف سے وحی نہیں آ رہی ہے۔ اس طرح کے طعنوں اور دل خراش باتوں کو سن کر یقیناً انسان تکلیف اور درد محسوس کرتا ہے؛ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ پر کامل یقین اور اعتماد تھا کہ اللہ تعالیٰ نے نہ تو ان کو چھوڑا ہے اور نہ ان سے ناراض ہے

پھر بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تسلّی کے لیے اور امّت کی تعلیم کے لیے اللہ تعالیٰ نے مذکورہ سورت نازل فرمائی اور اس میں بیان فرمایا کہ جو لوگ اللہ تعالیٰ کے مقرّب بندے ہیں اور کچھ مصائب و آلام سے دو چار ہیں، انہیں ایک لمحہ کے لیے بھی یہ نہیں سوچنا چاہیئے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو چھوڑ دیا ہے یا ان سے ناراض ہو گیا ہے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

موت تو سب کو آنی ہے،دل کا دورہ پڑنے سے اچانک انتقال ،بالی ووڈ میں غم میں ڈوب گیا،انتائی افسوسناک خبر

ہوٹلوں پر بھی کام کیا ۔۔ اینکر جمیل فاروقی کون ہیں؟ جانئیے ان سے متعلق چند باتیں جو کم لوگ جانتے ہیں