جو لوگ آج پارٹی کے جانثار اور عمران خان کے چہیتے ہیں انہیں پارٹی میں روک کر میں نے رکھا تھا ، کپتان تو انہیں ایک منٹ برداشت نہ کرے ۔۔۔۔عون چوہدری نے انکشافات کی لائن لگا دی
نامور صحافی سلیم صافی کو انٹرویو کے دوران عون چوہدری نے بتایا ۔۔۔۔آج عمران خان کے بہت بڑے اسٹار ہیں میرے دوست بھی ہیں میں ایک چھوٹا سا قصہ سناتا ہوں فواد چوہدری الیکشن ہار گئے ضمنی انہوں نے ایک دو ٹوئٹ کردیں پارٹی کے خلاف پارٹی کے کچھ لوگوں نے آکر
کہ یہ دیکھیں فواد نے کیا کردیا خان صاحب نے مجھے بلایا کہ ابھی نوٹیفکیشن نکالو اور اس کو پارٹی سے فارغ کرو ابھی اس کو پارٹی سے نکال دو حلفاً بتا رہا ہوں فواد زندہ ہیں اُن سے پوچھ سکتے ہیں۔میں نے کہا میں سر کرتا ہوں میں نے دوپہر اور رات کا وقت گزارا انہوں نے کہا تم نے نکالا نہیں میں نے کہا میں نوٹیفکیشن بناتا ہوں آپ ریلیکس کریں مجھے تھوڑا ٹائم دیں میں نے ترین صاحب کو فون کیا کہ اچھی بات نہیں ہے وہ اچھا اسپوک پرسن ہے۔اگر اس نے ایک آدھی غلطی کی ہمیں نہیں کرنا چاہیے پارٹی کا اس میں فائدہ نہیں ہوگا ہم نے اگلے دن خان صاحب سے درخواست کی فواد کو بلایا فواد کو نکالنے کے بجائے پارٹی کا اسپوک پرسن لگوادیا بہت سارے لوگوں نے ہمارے مرحوم ساتھی بھی فواد کو نکلوانے کے چکر میں تھے فواد کو اور فواد آج پارٹی کے اسٹار بنے ہوئے ہیں۔ جس کو یہ دن میں گالی نکالتے تھے ہم ان کو پھر بھی بچا لیتے تھے کہ نہیں یہ ہماری پارٹی کا حصہ ہیں ہماری پارٹی کے لیے فائدہ مند ہوں گے ہم نے پارٹی کے لیے دل و جان سے پارٹی کی ترقی کے لیے کام کیا تھا اس دن کے لیے نہیں کیا تھا کہ خواب آئے گا اور نکال دیا جائے گا ہم پر کوئی الزام لگائیں نہ کرپشن کا لگائیں الزام لگائیں کہ ٹکٹیں بیچی ہیں میں نے عمران خان کا نام بیچا ہے ۔سوشل میڈیا پر کسی کی عزت محفوظ
نہیں ہے ان کا سوشل میڈیا لوگوں کی عزت اچھال رہا ہے یہ بھی سوشل میڈیا پر کہوں گا۔ میں ان کو جوابدہ نہیں ہوں۔ میں اللہ کو جوابدہ ہوں ان کی کیا حیثیت ہے وہ تو آپ کو اور کسی کو نہیں بخشتے اس کا آپ کو بھی علم ہے ۔ جس نے پارٹی کے خلاف جانا ہے اس نے اس کو بکاؤ کہہ دینا ہے یہ تربیت نہیں ہے یہ تربیت نہ دیں سوشل میڈیا کو اگر ہم آپ کی باتیں کھولنے بیٹھیں تو آپ کا سوشل میڈیا تو آپ کو ڈیفنڈ نہیں کرسکے گا میں اگر آپ کی باتیں کھولنے کو آیا تو آپ کا سوشل میڈیا آنکھیں بند کر کے کان بند کر کے گھر بیٹھ جائے گا ۔ آپ اپنے سوشل میڈیا کو لگام دیں لوگوں کی عزت مت اچھالیں۔ جو بھی پیڈ لوگ ہیں آپ کے لیڈر نے کہنا ہوتا ہے میسج لیڈر کی طرف سے جاتا ہے یا لیڈر کہتا ہے کہ ان کو مغلطات دو ، آپ کے توسط سے سوشل میڈیا کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ پلیز یہ نہ کہیں اور خاص طور پر میرے ساتھ بالکل نہ کیجئے گا کیوں کہ میں وہ کچھ کروں گا جس کا آپ کے پاس جواب نہیں ہوگا۔میں بات کروں گا حقائق پر اور دلائل پر بات کروں گا جو میرے ساتھ ہوا اور میں نے کیا میں نے اپنے ضمیر کی آواز پر کیا آپ کا وہ منہ اٹھاتے ہیں آپ ضمیر فروش کہہ دیتے ہیں پتہ ہے ضمیر فروش ہوتے کیا ہیں آپ
منہ اٹھاتے ہیں غدار کہہ دیتے ہیں پتہ ہے غدار کہتے کس کو ہیں آپ نے ملک کا ٹھیکہ لیا ہوا ہے ملک کے ٹھیکے دار ہیں آپ ہوتے کون ہیں کسی کو غدار کہنے والے ۔ آپ مجھے بتائیں کہ میں خان صاحب کی مرضی کے بغیر کسی کو ان سے ملوا سکتا تھا نہیں ملواسکتا ناں ان کی مرضی کے بغیر اگر آپ یہ کہیں کسی کی ٹرولنگ ہوتی ہے تو الٹا ان کو چاہیے کہ مت کریں کسی کی عزت کو ایسے نہیں اچھالیں اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی کی رضامندی تو ہوتی تھی ناں تو رضا مندی کے بغیر کوئی ورکر کام نہیں کرتا اپنے لیڈر کی مخالفت پر تو کوئی کام نہیں کرتا۔ عون چوہدری نے کہا کہ 2018 سے پہلے دین کہاں تھا ہم تو چاہتے تھے ہم سے دین کی باتیں کریں لیکن یہ مذہب کی بات کو بیچ میں اسلام کو بیچ میں لانا میں اس کا قائل نہیں ہوں یہ ان کا ایجنڈا ہے آپ نے کرنی سیاست ہے ہم جب حق اور سچ کی بات کرتے ہیں تو آپ وہ سنتے نہیں بات وہاں کہاں جاتا ہے انصاف ۔ ہم سچ بات کرتے ہیں کہ ایک چور، نااہل اور بدعنوان کو پنجاب کا سی ایم لگا دیا ہے وہاں امربالمعروف وہاں فیصلہ کہاں جاتا ہے۔ عون چوہدری نے کہا کہ بدعنوان بھی ہیں اور بدعنوانی کی ایسی ایسی داستانیں ہیں کہ آپ کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے ،آپ کو آگے نظر آجائے گا کیسے کیسے انکشاف ہوں گے آپ کے سامنے آجائیں گے، میں بھی سادہ آدمی ہوں۔