رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شب ِ قدر کی علامات یہ ہیں
سیدناعبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: شب ِ قدر، ماہِ رمضان کی آخری دس راتوں میں ہے، جو آدمی اجرو ثواب کی خاطر ان دس راتوں
میں قیام کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کے اگلے پچھلے گناہ معاف کر دے گا، یہ رات طاق راتوں یعنی اکیسویں، تئیسویں، پچیسویں، ستائیسویں یا انتیسوں کو ہو گی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: شب ِ قدر کی
علامت یہ ہے کہ یہ رات صاف اور روشن ہوتی ہے، گویا اس میں چاند چمک رہا ہے، انتہائی پرسکون ہوتی ہے، اس رات میں سردی ہوتی ہے نہ گرمی،
اس رات کو صبح تک کسی تارے کو نہیں پھینکا جاتا اور جب صبح کو سورج طلوع ہوتا ہے تو اس کی شعاع نہیں ہوتی، وہ چودھویں کے چاند کی مانند ہوتا ہے اوراس روز اس کے طلوع ہوتے وقت شیطان اس کے سامنے نہیں آتا۔ مسند احمد 4022
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا اللہ اس شخص کے چہر ے کو تروتازہ رکھے جس نے میرے سے کوئی حدیث سنی اور ویسے ہی آگے پہنچا دی
اچھی بات دوسروں کا بتانی چاہیئے یہ صدقہ جاریہ ہے اللہ ہم سب کو نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے ہمیں بخش دے ہم پر رحم فرمائے اللہ تعالی ہم تمام مسلمانوں کو نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین