مجھے لگا کہ یہ میرا آخری وقت ہے۔۔۔!!!وہیل کے منہ سے زندہ باہر آنے والے شخص کی حیران کن کہانی
لاہور(ویب دیسک)لابسٹر پکڑنے والے ایک امریکی شخص نے بتایا ہے کہ ایک ہمپ بیک وہیل نے اُنھیں کیسے نگلا اور پھر باہر اگل دیا۔ مائیکل پیکرڈ کا کہنا ہے کہ وہ میساچوسٹس کے شہر پرنس ٹاؤن کے ساحلی علاقے میں جس وقت غوطہ کر رہے تھے اس وقت ایک وہیل نے اُنھیں 30 سے 40 سینکڈ کے لیے نگل لیا۔
اس کے بعد اُس نے پیکرڈ کو اگل دیا اور مبینہ طور پر صرف اُن کا گھٹنا ہی اپنی جگہ سے ہلا ہے۔اور اپنی اہلیہ کی التجاؤں کے باوجود وہ 40 سال پرانے اپنے اس غوطہ خوری کے پیشے کوچھوڑنے پر آمادہ نہیں ہیں۔
ہمپ بیک وہیلز 50 فٹ تک لمبی اور 36 ٹن تک وزنی ہو سکتی ہیں۔ ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے مطابق اُن کی عالمی تعداد 60 ہزار کے قریب ہے۔ پیکرڈ نے بتایا کہ وہ اور اُن کے ساتھی اپنی کشتی میں جمعے کے روز سمندر میں گئے تھے جب موسم نہایت صاف تھا
اور 20 فٹ گہرائی تک پانی نظر آ رہا تھا۔ اُنھوں نے مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ غوطہ خوری کا لباس پہننے کے بعد جب اُنھوں نے پانی میں چھلانگ لگائی تو اُنھیں ‘زبردست جھٹکے کا احساس ہوا اور پھر اندھیرا چھا گیا۔’ اُنھیں لگا کہ اُن پر اسی علاقے میں عام گھومنے والی کسی گریٹ وائٹ شارک نے حملہ کر دیا ہے ‘اور پھر میں نے آس پاس محسوس کیا
تو احساس ہوا کہ دانت موجود نہیں ہیں۔’ ‘اورپھر میں نے سوچا کہ اوہ خدایا، میں تو وہیل کے منھ میں ہوں اور وہ مجھے نگلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بس یہ میرا آخری وقت ہے اور میں مرنے والا ہوں۔’ پیکرڈ کہتے ہیں کہ وہ اپنی اہلیہ اور 12 و 15 سال کے دو بچوں کے بارے میں سوچنے لگے۔ ‘پھر اچانک وہ سطح پر آئی اور اس نے اپنا سر ہلانا شروع کر دیا۔’
‘مجھے اس نے ہوا میں اچھال دیا اور میں پانی میں آ کر گرا۔ میں آزاد ہو گیا تھا اور بس وہاں تیرتا رہا۔ مجھے یقین نہیں آ رہا تھا، اور میں یہ بتانے کے لیے آج یہاں موجود ہوں۔‘ پھر اُن کے پریشان اور گھبرائے ہوئے ساتھیوں نے اُنھیں واپس کشتی پر کھینچ لیا۔ پرووینس ٹاؤن فائر ڈپارٹمنٹ نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ وہ مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 15 منٹ پر ایک زخمی لوبسٹر مین کی مدد کرنے کے لیے گئے تھے۔
ہمپ بیک وہیلز عام طور پر اپنا منھ کھول کر جتنا ہو سکے اتنا کچھ نگل لینے کی کوشش کرتی ہیں۔ اسی لیے ماہرین کو شک ہے کہ پیکرڈ کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ حادثاتی ہوگا۔ ایک ماہر نے مقامی اخبار کیپ کوڈ ٹائمز کو بتایا کہ آج تک یہ سننے میں نہیں آیا کہ کسی وہیل نے کسی انسان کو نگل لیا ہو۔