منڈی بہاء الدین میں ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو سزا دینے پر وکلا کا جج پر وحشیانہ تشدد
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی)منڈی بہاء الدین میں ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو سزا سنانے والے سیشن جج کو وکلا نے کمرہ عدالت میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔میڈیا رپورٹس کے
مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راؤ عبدالجبار کی مدعیت میں تھانہ سول لائن میں وکلا کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔سیشن جج نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ان کے کمرے میں وکیلوں نے گھس کر دھمکیاں دیں، وکلا نے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی واپس لینے پر زور دیا اور انکار کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔عدالتی فیصلے کے نتیجے
میں ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی پی او کو او ایس ڈی بنادیا گيا جب کہ ڈی ایس پی کو بھی عہدے سے ہٹادیا گيا ہے، تینوں افسران مقدمے میں نامزد ہیں۔یاد رہے کہ سیشن جج نے توہینِ عدالت پر منڈی بہاء الدین کے ڈپٹی کمشنر
اور اسسٹنٹ کمشنر کو تین ماہ کے لیے جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل فرحان شہزاد نے صارف عدالت منڈی بہائوالدین کے جج سے وکلا ء کے ناروارویے کا نوٹس لیتے ہوئے مقامی بار کے سیکرٹری سمیت واقعے میں شریک دیگر وکلا ء کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ۔
پنجاب بار کونسل کی جانب سے متعلقہ وکلا ء کو ذاتی حیثیت میں 6 دسمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے ۔ وکلاء سے کہا گیا ہے کہ وہ شوکاز نوٹس کا جواب لے کر پنجاب بار میں پیش ہوں ۔
سوموار کے روز فاضل جج سے منڈی بہائوالدین کے وکلا نے انتہائی ناروا رویہ اپنایا تھا جس کا پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین نے فوری نوٹس لیتے ہوئے شوکازنوٹس جاری کرنے کے احکامات جاری کئے۔