پورے پاکستان کا کاروبار بند، ملک جام کرنے کی تیاریاں۔۔تشویشناک خبر آگئی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے کہا ہے کہ مہنگائی کے ا س دور میں موجودہ مارجن پر اپنا کاروبار جاری نہیں رکھ سکتے، حکومت پیٹرولیم ڈیلرز کے مارجن میں فوری طور پر اضافہ کرے بصورت دیگر پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اپنے مطالبات کے حق میں پانچ نومبر سے پورے پاکستان میں
اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوگی۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مطالبات پیش کرتے ہوئے عبدالسمیع خان کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ ہو چکا ہےجسکی وجہ سےہمارےروز مرہ اخراجات میں بھی تین گنااضافہ ہو گیا ہے،ہم کافی عرصے سےاپنا مارجن بڑھانےکیلئےحکومت سےدرخواست کرتے چلے آ رہے ہیں مگر گزشتہ تین سال سے حکومت کا کمیشن بڑھانے کے وعدے پر عمل نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث کاروبار کرنا ناممکن ہو گیا ہے، حکومت نے ہمارا مارجن پانچ فیصد کرنے کا وعدہ کرنے کے باوجود اسے نہیں بڑھایا اور ہمیں مسلسل لولی پاپ دیا جارہا ہے جبکہ اس عرصے میں ہمارے روزمرہ اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے، جن میں بجلی کے بلز، ملازمین کی تنخواہیں،سرکاری اداروں کی سالانہ فیسیں،سالانہ اور لوکل ٹیکسز شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ہر چیز کی قیمتوں میں کئی کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے مگر حکومت ہم سے مارجن پانچ فیصد کرنے کے وعدے پر بھی عمل نہیں کر سکی، حکومت لیوی ٹیکسز پر ہمیں اور عوام کو ایڈجسٹ کر سکتی ہے،حکومت ہمیں اور کام کرنے کا این او سی دے دے، 80 فیصد لوگ یہ کام چھوڑنا چاہتے ہیں۔ عبدالسمیع خان نے کہا کہ حکومت کو مختلف تجاویز بھی دی ہیں مگر کوئی ماننے کو تیار نہیں،کمپنی پہلے ہی بہت زیادہ مارجن منافع کما رہی ہیں جبکہ پٹرول پمپ مالکان لیٹرز میں بیچتے ہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مہنگائی کے اس دور میں اس مارجن پر اپنے کاروبار کو جاری نہیں رکھ سکتے لہذا حکومت پیٹرولیم ڈیلرز کے مارجن کو فوری طور پر چھ فیصد کرے بصورت دیگر پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پانچ نومبر سے پورے ملک میں اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو گی۔