کیا آپ بھی اپنے کھانے میں گندم کے آٹے سے بنی چپاتی کھاتے ہیں؟ رک جائیے! پہلے یہ معلومات پڑھ لیجیے
عام طور پرجب بھی کھانے کا وقت ہوتا ہے، تو ہم سب کو بھجیا، سالن، یا اسی طرح کے دوسرے کھانے پسند ہوتے ہیں۔ اسکول کے بچوں سے لے کر مزدور طبقے تک، ہر کوئی گندم کی روٹی
یا چپاتی کھانا پسند کرتا ہے۔ لیکن، کیا گندم کے آٹے سے بنی یہ چپاتی صحت کے لیے واقعی فائدہ مند ہے؟ جسم کو صحت مند رکھنے کے
لیے بعض عوامل بہت ضروری ہیں۔ اس میں بعض فیٹی ایسڈز، وٹامنز، معدنیات، کاربس اور پروٹینز (کاربس، پروٹین) ہوتے ہیں۔ (جوار کی روٹی کھانے کے فائدے پڑھ کر گندم کی روٹی بھول جائیں گے)۔
آج کی بھاگ دوڑ کی زندگی میں یہ کہنا غلط ہو گا کہ گندم کے آٹے کی چپاتیاں کھانے کے قابل نہیں ہیں۔ لیکن، متبادل کے طور پر، اگر آپ جوار کے آٹے کی روٹی کھا سکتے ہیں، تو یہ بہترین آپشن ہوگا۔ کیونکہ اس میں فائبر زیادہ ہوتا ہے۔
روزانہ کی خوراک میں جوار کے آٹے کو شامل کرنے سے دل کی بیماری، ٹائپ ٹو ذیابیطس اور موٹاپے کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔
جوار کے آٹے میں بہت سے فائٹو کیمیکل اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ اس روٹی کو اپنی خوراک میں شامل کریں جب جسم میں سوزش ہو تو آپ اس کا براہ راست اثر دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ جو لوگ تیزابیت کا شکار ہیں اگر وہ باجرے کی روٹی کو اپنی خوراک میں شامل کریں تو یہ تیزابیت سے بچاؤ کے لیے فائدہ مند ہے۔
ہڈیوں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں؟
ذیابیطس کے شکار افراد کو چاہیے کہ وہ اپنی خوراک میں چپاتی یا گندم کے آٹے سے بنی اس جیسی خوراک کے بجائے باجرے کی روٹی کا استعمال بڑھائیں۔
اس کی وجہ سے جسم کو فاسفورس کے ساتھ کیلشیم بھی وافر مقدار میں مل جاتا ہے۔ جوار کا آٹا ان لوگوں کے لیے بھی ایک بہترین آپشن ہے جو گلوٹین سے پاک غذا پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔
جوار کا آٹا قدرت کی ایک عظیم نعمت:
جوار کے آٹے یا جوار کی روٹی سے بنی غذائیں جسم کے لیے بہت سے فائدے رکھتی ہیں۔ گندم کے آٹے سے بنی چپاتی کے بجائے جوار کی روٹی پیٹ پھولنا، بدہضمی، اسہال اور دیگر ہاضمے کی بیماریوں کا علاج ہے۔