مومن کے لیے تاخیر کیوں
فرشتے جنابِ باری تعالیٰ میں عرض کرتے ہیں کہ اللہ کریم وہ مومن بندّہ رو رہا ہے تُو جب غیروں کو عطا کرتا ہے
تو اِس مومن کی عطا میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟ اللّہ تعالیٰ فرشتوں کو جواب دیتا ہے
کہ یہ تاخیر اِس لیے نہیں کہ ہم اُسے حقیر سمجھتے ہیں بلکہ یہ تو اُس کی مدد ہے اُس کا رونا ہمیں پسند ہے
اور اِس تاخیر میں اُس کا اعزاز ہے اُس کی حاجت نے اُسے ہماری طرف متوجہ کِیا ہے
اگر اُس کی دُعا جلد قبول کر دی جائے اور اُس کی حاجت رفع ہو گئی تو یہ ہم سے رخصت ہو کر کھیل کود میں لگ جائے
وہ اب آپ کو پکار رہا ہے اُس کی آواز اور یا خدا کہنا اور خوشامد سے ہمیں پُھسلانا یہ سب ہمیں پسند ہے اِس کی مثال یہ ہے
کہ طوطی کی خوش آواز کی وجہ سے لوگ اُسے پنجرے میں قید کرتے ہیں،کوّے اور چُغد کو کوئی پنجرے میں نہیں رکھتا۔
نام کتاب انوارالعلُوم
صفحہ 868
مصنف حضرت مولانا جلال الدین رومی رحمتہ اللّہ عل