حضرت محمد ﷺ کے حجرے کی صفائی پر معمور آغا حبیب محمد العفری سے متعلق دلچسپ معلومات
یہ ایک افسوسناک خبر تھی کہ مسجد نبوی ﷺ کے دیرینہ محافظ آغا حبیب محمد العفری جن کے پاس حجرہ نبوی اور باب سیدہ فاطمہ زہراء کے تالے کی چابیاں ہوتی تھیں۔
آغا حبیب محمد العفری اندر سے صفائی کا سارا انتظام ان کے ذمہ تھا۔ آغا حبيب محمد العفری کا انتقال صبح کے وقت ہوا۔ اس وقت مسجد نبوی ﷺ میں 3 الأغوات زندہ ہیں، یہ ان میں سے ایک تھے ۔ اب الأغوات کا عہدہ موجود نہیں ہے۔
حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حجرہ مبارک کی خدمت کی سعادت کسی کسی کی قسمت میں آتی ہے۔ الاغا حبیب العفری نے اپنی زندگی مسجد نبوی میں قبر انور اور حجرہ منور کی خدمت کے لئے وقف کر دی تھی۔
انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ حجرہ نبوی کی خدمت میں گذارنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ ضعیف العمر ہونے کے باوجود حجرہ نبوی سے ان کی محبت میں کوئی کمی نہیں آئی۔وہ چھوٹی عمرمیں حبشہ سے مدینہ منورہ تشریف لائے تھے۔
آغا ترکی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب قابل احترام، بزرگ، سربرہ یا صاحب فضیلت ہے۔ خلافت عثمانیہ کے دور میں حجرہ نبوی کے خادمین کو ’آغا‘ کہا جاتا تھا۔ یہ اصطلاح اب عربی میں بھی مستعمل ہے۔
بیشک وہی لوگ اللہ ہی کے سب سے قریب اور مومن ہوتے ہیں جنہیں یہ خوبصورت سعادت ہوئی۔ انہی میں آغا حبیب محمد العفری بھی شامل تھے۔ خادم روضہ رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ انتہائی مخلص شخص تھے اور بہترین انداز کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔