in

”دعائے رزق“

”دعائے رزق“

خود انبیا علیم السلام کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے کئی دعائیں سکھائیں ۔ یہاں رزق کی تنگی کے حوالے سے ایک دعا کا ذکر ہے جو خود نبی علیہ السلام نے جنتی عورتوں کی سردار اور اپنی لاڈلی بیٹی کو سکھائی ۔ تنگی رزق سے ہر کوئی عاجز ہوتا ہے ۔ اگر کوئی مسلمان یہ چاہے کہ اسکو کثیر رزق عطا ہوتو اسکودعائے جبرائیل ؑ پڑھنی چاہئے ۔

یہ دعااللہ کریم نے اپنے محبوب نبیﷺ کو حضرت جبرائیل کے ذریعہ سے سکھائی تھی آپ ﷺ نے کےا بتایا ؟یہ دعااللہ کریم نے اپنے محبوب نبیﷺ کو حضرت جبرائیل کے ذریعہ سے سکھائی تھی اور سب سے پہلے سرکار دوجہاں ﷺ نے اپنی لاڈلی بیٹی حضرت فاطمہؓ کو عطا کی تھی۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی ایک حدیث میں اس دعا کا ذکر موجود ہے۔ایک روز آپؓ نے شدید فقر و فاقہ کی وجہ سے رسول کریم ﷺ سے عرض کیا کہ ایک ماہ ہو گیا گھر میں چولہا جلانے کی نوبت تک نہیں آئی۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہو تو پانچ بکریاں دے دوں اور چاہو تو حضرت جبرائیل علیہ السلام نے ابھی ابھی ایک دعا سکھائی ہے بتا دوں۔ یہ دعا پڑھو۔ یَااَوَّلَ الاَوَّلِینَ یَااٰخِرَ الاٰخِرِینَ‘ ذَاالقُوَّةِ المَتِینِ‘ وَ یَارَاحِمَ المَسَاکِینَ‘ وَیَا اَرحَمَ الرَّاحِمِینَ۔

نبی کریم ﷺ پر درود پڑھنا آپ ﷺ سے محبت کا اظہار اور ایمان کی نشانی ہے۔درود پڑھنے کے متعدد فضائل صحیح احادیث سے ثابت ہیں۔سیدنا ابو ہریرہ ﷜فرماتے ہیں کہ نبی ﷺنے فرمایا :’’ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔‘‘( مسلم : ۴۰۸)

ایک دوسری روایت میں نبی کریم ﷺنے فرمایا:’’ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ، اس کے دس گناہ مٹا دیتا ہے اور اس کے دس درجات بلند کردیتا ہے۔‘‘

(صحیح الجامع : ۶۳۵۹) سیدنا ابی بن کعب﷜فرماتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ﷺسے کہا: ’’اے اللہ کے رسول ﷺ! میں آپ پر (دعا میں) زیادہ درود پڑھتا ہوں ،تو آپ کا کیا خیال ہے کہ میں آپ پر کتنا درود پڑھوں ؟ آپ ﷺنے فرمایا :جتنا چاہو۔ میں نے کہا : چوتھا حصہ؟ آپ ﷺنے فرمایا :جتنا چاہواور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

وہی ہوا جس کا ڈر تھا!!! عائشہ گلالئی نے عمران خاں کے خلاف بڑی کاروائی ڈال دی، تحریک انصا ف میں کھلبلی مچ گئی

”پاؤں کی جلن اور ٹانگوں کے درد کے لیے۔“