in

میری بیٹی نے مجھے گھر سے نکال دیا تو میں سڑک پر رہا۔۔ جانیں ایک ایسے شخص کی داستان جس کی اولاد نے اسے گھر سے نکالا تو اس نے اپنا نصیب کیسے بدلا؟

میری بیٹی نے مجھے گھر سے نکال دیا تو میں سڑک پر رہا۔۔ جانیں ایک ایسے شخص کی داستان جس کی اولاد نے اسے گھر سے نکالا تو اس نے اپنا نصیب کیسے بدلا؟

“کہتے ہیں بیٹیاں باپ سے بہت قریب ہوتی ہیں۔ لیکن میری بیٹی نے مجھے اس وقت گھر سے نکالا جب ایک حادثے کے بعد میں اپنی ٹانگیں تک ہلانے کے قابل نہیں تھا“

یہ الفاظ ایک ایسے شخص کہ ہیں جس کی بیٹی نے سنگ دلی کی انتہا کرتے ہوئے اپنے باپ کو ہی گھر سے نکال دیا۔ بوڑھے شخص کا کہنا تھا کہ اسے ڈاکٹر نے علاج تجویز کیا لیکن چونکہ وہ کام نہیں کرپارہا تھا تو ا کے پاس علاج کے پیسے بھی نہیں تھے۔ جب اس نے اپنی بیٹی سے علاج کے پیسے مانگے تو اس کا کہنا تھا “علاج کروانا بے کار ہے اور میرے پاس آپ کے علاج کے لئے کوئی پیسے بھی نہیں“

بیٹی نے گھر سے نکال دیا

بوڑھے شخص کا کہنا تھا کہ علاج کروانے کے لئے اس نے اپنا فلیٹ بیچ دیا اور علاج شروع ہوگیا لیکن جب پیسے ختم ہوگئے تو ڈاکٹر نے کہا کہ یا تو مزید پیسے دو یا اسپتال سے چلے جاؤ۔ بوڑھے شخص کے پاس اپنا گھر نہیں تھا اس لئے اس نے اپنی بیٹی سے مدد مانگی جس پر اس کی بیٹی نے اسے گھر سے نکال دیا۔ اس شخص کا کہنا ہے کہ اس کی بیٹی لزی نے جو سلوک اس کے ساتھ کیا اس کا ذمہ دار وہ خود ہے اسی کے لاڈ پیار نے بیٹی کو ایک خود غرض انسان بنا دیا ہے۔

بوڑھے شخص نے ایک مصیبت زدہ عورت کی مدد کی

بوڑھا شخص شدید سردی میں سڑک پر رہنے لگا اسی دوران اس نے دیکھا کہ ایک گاڑی اس کے سامنے خراب ہوگئی ہے جس سے ایک حاملہ خاتون مدد مانگنے کے لئے نکلتی ہیں۔ بوڑھے آدمی کو گاڑیوں کا تجربہ تھا اس لئے اس نے نہ صرف اس کی گاڑی ٹھیک کردی بلکہ عورت کو اسپتال بھی پہنچایا۔ ساتھ ساتھ وہ اپنی کہانی بھی اسے بتاتا رہا۔ بوڑھا خاتون کو اسپتال پہنچا کر واپس آگیا اور سڑک پر رہنے لگا۔

نیکی نے قسمت پلٹ دی

اایک دن جب وہ شدید نقاہت کا شکار تھا اسے ایک آدمی نے اٹھایا اور بتایا کہ وہ حاملہ عورت اس کی بیوی تھی جس کی مدد وہ بوڑھا نہ کرتا تو شاید وہ تڑپتی رہتی۔ شکریہ کے طور پر وہ شخص بوڑھے آدمی کو سیلون لے گیا جہاں اس نے اس کے بال کٹوائے، نئے کپڑے دلوائے اور ایک اچھی ملازمت کی پیشکش کی۔

بیٹی کو معاف کردیا

جب بوڑھے شخص نے یہ خوشخبری اپنی بیٹی کو سنانے کے لئے اسے فون کیا تہ وہ فون پر چلائی کہ میرا گھر جل گیا ہے اور میں آپ کی کوئی مدد نہیں کرسکتی۔ اس بات کو سن کر بوڑھا دکھی ہوا اور اس نے اپنی بیٹی کی مدد کے لئے پیسے بھیجے اور اسے معاف بھی کردیا۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جنرل ضیاء الحق جب آرمی چیف تھے وہ ایک پاگل خانے کے دورے پر گئے۔ ایک پاگل سے ہاتھ ملاتے ہوئے اس سے کہنے لگے ’’میں صدر پاکستان ہوں‘‘۔ جواب میں پاگل کیا بولا۔۔۔؟؟ ایک دلچسپ تحریر

مہنگے گھی یا آئل کی جگہ کونسی چیزیں استعمال کی جاسکتی ہیں اور گھی گھر پر کیسے بنائیں؟