in

ایک انتہائی دلچسپ تحریر

ایک انتہائی دلچسپ تحریر

لاہور (ویب ڈیسک) ایک طالبہ اپنی سہیلی سے بولی۔۔ میں نے جنرل نالج کا سارا پرچہ حل کیا مگر پھر بھی فیل ہوگئی۔ پتہ نہیں کیوں؟۔۔سہیلی نے حیرت سے پوچھا۔۔اچھا سوالات کیا آئے تھے؟۔۔طالبہ بتانے لگی۔۔ سوال تھا، گاندھی جی کہاں پیدا ہوئے؟ میں نے لکھا،چارپائی پر۔۔سوال تھا،ٹیپوسلطان کون سی لڑائی میں جان بحق ہوئے؟

میں نے لکھا، اپنی آخری لڑائی میں۔۔ سوال تھا،شملہ معاہدے پر دستخط کہاں پر ہوئے؟میں نے لکھا، صفحے کے آخر میں۔ سوال تھا دریائے جمناکہاں بہتاہے؟ میں نے لکھا، زمین پر۔۔سوال آیاتھا، طلاق کی بڑی وجہ کیا ہے۔؟؟ میں نے لکھا، شادی۔۔سوال آیا، تین آم سات لوگوں میں کیسے تقسیم کریں گے؟ میں نے لکھا، ملک شیک بناکر۔۔اب بتاؤ، اس میں فیل کرنے والی کیا بات تھی؟

میں نے کیا غلط جوابات دیئے تھے؟؟خاتون نے ایک بچے کو جنم دیا۔ ایک نرس باہر آئی اور بولی۔۔ماں بچہ دونوں ٹھیک ہیں۔۔ یہ کہہ کر نرس نے بچہ، بچے کے والد کے حوالے کیا، بچے کے باپ نے اپنی بہن کے حوالے کیا۔ بہن نے اپنے شوہر کو دیا، شوہر نے نانی کو دیا، نانی نے نانا کو دیا، نانانے بچے کو چچا کے حوالے کیا، چچا نے چاچی کو دیا چاچی نے بچے کو دادی کودیا اور دادی نے دادا کے حوالے کردیا۔۔گود میں بار بار ادھر سے ادھر منتقل ہونے والا بچہ بھی یہ دیکھ کر تپ کر کہہ اٹھا۔۔ دادا جان آپ لوگ یہ کیا کر رہے ہیں؟

۔۔دادا مسکراکر کہنے لگے۔۔ بیٹا یہ تمام واٹس ایپ کے مرض میں مبتلا ہیں تُوابھی نیا نیا آیا ہے نا، اس لئے تجھے فارورڈ کر رہے ہیں۔۔اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ کامیاب لوگ اپنے ہونٹوں پر دو چیزیں ہی رکھتے ہیں، ایک خاموشی دوسری مسکراہٹ۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔

میں نے لکھا، اپنی آخری لڑائی میں۔۔ سوال تھا،شملہ معاہدے پر دستخط کہاں پر ہوئے؟میں نے لکھا، صفحے کے آخر میں۔ سوال تھا دریائے جمناکہاں بہتاہے؟ میں نے لکھا، زمین پر۔۔سوال آیاتھا، طلاق کی بڑی وجہ کیا ہے۔؟؟ میں نے لکھا، شادی۔۔سوال آیا، تین آم سات لوگوں میں کیسے تقسیم کریں گے؟ میں نے لکھا، ملک شیک بناکر۔۔اب بتاؤ، اس میں فیل کرنے والی کیا بات تھی؟ میں نے کیا غلط جوابات دیئے تھے؟؟خاتون نے ایک بچے کو جنم دیا۔

ایک نرس باہر آئی اور بولی۔۔ماں بچہ دونوں ٹھیک ہیں۔۔ یہ کہہ کر نرس نے بچہ، بچے کے والد کے حوالے کیا، بچے کے باپ نے اپنی بہن کے حوالے کیا۔ بہن نے اپنے شوہر کو دیا، شوہر نے نانی کو دیا، نانی نے نانا کو دیا، نانانے بچے کو چچا کے حوالے کیا، چچا نے چاچی کو دیا چاچی نے بچے کو دادی کودیا

اور دادی نے دادا کے حوالے کردیا۔۔گود میں بار بار ادھر سے ادھر منتقل ہونے والا بچہ بھی یہ دیکھ کر تپ کر کہہ اٹھا۔۔ دادا جان آپ لوگ یہ کیا کر رہے ہیں؟۔۔دادا مسکراکر کہنے لگے۔۔ بیٹا یہ تمام واٹس ایپ کے مرض میں مبتلا ہیں تُوابھی نیا نیا آیا ہے نا، اس لئے تجھے فارورڈ کر رہے ہیں۔۔اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ کامیاب لوگ اپنے ہونٹوں پر دو چیزیں ہی رکھتے ہیں، ایک خاموشی دوسری مسکراہٹ۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا

حضرت موسیٰ ؑ نے اللہ تعالیٰ سے سوال کیا ؟