میرا بچہ ایسا کیوں ہے۔۔۔ والدین کی کونسی چھوٹی چھوٹی غلطیاں بڑی تکلیفوں کا سبب بن سکتی ہیں؟
سائرہ نے کچن میں برتنوں سے الجھتے ہوئے کسی کام کیلئے اپنے 7 سال کے بیٹے کو آواز دی تو ایان نے انتہائی تلخ لہجے میں کام کرنے سے صاف انکار کردیا جس پر سائرہ نے 11 سالہ بیٹی کو پکارا اور بیٹی نے بھی ناک بھوں چڑھاتے ہوئے ماں کو کورا جواب دیا۔
سائرہ اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کی اس نافرمانی پر دل ہی دل میں پیچ و تاب کھانے لگی کہ ابھی کچھ دیر پہلے ہی اس نے دونوں بہن بھائیوں کی اچھی خاصی کلاس لی تھی اور دو دو ہاتھ بھی جڑ دیئے تھے لیکن اس کے باوجود بچوں کا رویہ اس کیلئے بہت پریشان کن تھا۔
سائرہ پریشان تھی کہ آخر اس کے بچے ایسا کیوں کررہے ہیں اور کیسے وہ اپنے بچوں کے منفی رویئے کو درست کرے۔ یہ صرف سائرہ کے گھر کی بات نہیں بلکہ آج ہمارے اردگرد ہر دوسرے گھر میں بچوں کا غصیلا پن، خود سری اور منفی رویہ والدین کیلئے پریشانی کا سبب بن رہا ہے اور والدین اپنے بچوں کے رویئے کو ٹھیک کرنے کیلئے پریشان ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس رویئے کی وجہ کیا ہے؟
آیئے آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ کے بچے ایسے رویوں کو کیسے اپناتے ہیں اور والدین کی وہ کونسی غلطیاں ہیں جن کی وجہ سے انہیں بچوں کے حوالے سے آگے چل کر بڑی تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا۔
نفسیاتی ماہرین کے مطابق اگر آپ کے بچے میں منفی عادات پروان چڑھ رہی ہیں تو آپ شائد چند اہم باتوں کو نظر انداز کر رہے ہیں:
بات بات پر جھوٹ بولنا
والدین کیلئے بچوں کے جھوٹ بولنے کی عادت انتہائی پریشانی کا سبب بن چکی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بچوں کے جھوٹ بولنے کی عادت کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے آپ بات بات پر جب بچے کی سخت پکڑ شروع کردیں گے تو وہ جھوٹ بولنا شروع کردے گا- لیکن اگر اپ اس کی بات کو تحمل سے سنیں گے اور اس کو اعتماد دیں گے تو بچہ آپ سے جھوٹ نہیں بولے گا۔
پیسے چھپا لینا
اکثر بچوں کو دیکھا گیا ہے کہ وہ اپنے پیسے چھپا لیتے ہیں اور خرچ نہیں کرتے، اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ آپ اپنے بچوں کے سامنے خرچ نہیں کرتے، اس لئے کوشش کریں کہ خرچ کرتے وقت اپنے بچوں کو ساتھ رکھیں تاکہ وہ بھی خرچ کرنے کی عادت اپنائیں۔
بے ادبی
اگر آپ کا بچہ دوسرا کا احترام نہیں کرتا تو اس مطلب یہ ہے کہ آپ دوسروں کے سامنے اپنے بچے پر تنقید کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آپ کا بچہ دوسرے کا احترام کرنا ترک کردیتا ہے جو آپ کیلئے اکثر پشیمانی کا سبب بنتا ہے۔
ضد اور اکھڑ مزاج
والدین کیلئے بچوں کی ضد اور اکھڑ مزاج رویہ اکثر شدید تکلیف کا سبب بنتا ہے لیکن یاد رکھیں کہ آپ کا سخت مزاج آپ کے بچے کو ضدی اور خود سر بناسکتا ہے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ ضدی اور اکھڑ مزاج نہ بنے تو پہلے آپ کو اپنا رویہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔
اعتماد کی کمی
بچوں میں اعتماد کی کمی بھی والدین کیلئے بہت پریشانی کا سبب ہے لیکن اس میں بھی والدین اتنے ہی قصوروار ہوسکتے ہیں کیونکہ اکثر والدین اپنے بچوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے اور نتیجے میں آپ کا بچہ خود اعتماد کی کمی کا شکار ہوجاتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ پراعتماد بنے تو آپ کو ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔
غصیلا پن
ہم نے اکثر دیکھا ہوگا کہ بچے غصے میں رہتے ہیں اور بات بات پر جھگڑا کرنے لگتے ہیں اور الجھے الجھے دکھائی دیتے ہیں کیونکہ جب والدین بچوں اچھے کاموں کی تعریف نہیں کرتے تو بچوں میں جھنجھلاہٹ بڑھ جاتی جس کی وجہ سے ان کا رویہ غصیلا ہوجاتا ہے۔ اس لئے کوشش کریں کہ اپنے بچوں کے چھوٹے چھوٹے کاموں کی تعریف کریں جس سے ان کے رویہ مثبت ہوجائے گا۔
زیادہ تنگ کرنا
اگر آپ کا بچہ زیادہ تنگ کرتا ہے تو ہوسکتا ہے کہ وہ آپ سے قریب نہیں ہے کیونکہ والدین سے دوری کی وجہ سے بچے کے اندر اکیلے پن کا احساس پیدا ہوتاہے جس کی وجہ سے وہ زیادہ تنگ کرنا شروع کردیتا ہے- لیکن اگر آپ اپنے بچے کو پیار کریں اور اس کو اپنے قریب رکھیں گے تو وہ آپ کو زیادہ تنگ نہیں کرے گا۔
باتیں چھپانا
اکثر بچے اپنے والدین سے باتیں چھپانا شروع کردیتے ہیں جس سے ان کو نقصان پہنچتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ اپنے بچوں سے تلخ رویہ رکھیں گے تو وہ آپ سے بات کرنا چھوڑ دیں گے اور باتیں چھپانا شروع کردیں گے- اس لئے اپنے بچوں سے بات کریں اور انہیں اعتماد دیں تاکہ وہ چھوٹی بڑی باتیں آپ کو ضرور بتائیں گے جس سے آپ انہیں درست اور غلط بتاسکتے ہیں۔
بچوں سے دوستی کریں
یاد رکھیں کہ جب تک آپ مار پیٹ، چیخنا چلانا اور ڈانٹ ڈپٹ سے کام لیں گے آپ کے بچے سدھرنے کے بجائے مزید بگڑے جائیں گے۔ اپنے بچے سے دوستی کریں تاکہ وہ آپ پر اعتماد کرے اور آپ کے ساتھ وقت گزارے جس سے آپ کو ان پر نظر رکھنے میں بھی مدد ملے گی- لیکن اگر آپ تلخ رویہ اور مار پیٹ جاری رکھیں گے تو کل یہ بچے تشدد کے عادی ہوجائیں گے جس سے ان کی شخصیت مسخ ہوجائے گی اور آپ چاہ کر بھی انہیں ٹھیک نہیں کر پائیں گے۔