’’ میں کسی اور کا شکار کرنے کے لیے ایک ’ چارہ ‘ ہوں‘‘ حکومت کو ایک اور سُبکی کا سامنا ، فرح خان نے بڑا فیصلہ کر لیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک )کرپشن کے سنگین الزامات کی زد میں آنے والی سابق خاتون اول بشری بی بی کی دوست فرح خان نے وطن واپس آنے کا اشارہ دے دیا۔انسٹاگرام پر اپنی سٹوری میں انہوں نے کہا کہ ہراساں کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے ،وزیر داخلہ نے مجھے دبئی سے واپس لانے اور
گرفتار کرانے کا بیان دیا ہے حالانکہ میں خود واپس آنے کا منصوبہ بنا رہی ہوں ۔انہوں نے سوال کیا کہ ایک عام پاکستانی شہری کو جس نے کبھی پبلک آفس میں کام نہیں کیااچانک اتنی شہرت کیسے مل جاتی ہے؟۔ انہوں نے اپنے ہی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کا جواب سادہ ہے ، میں کسی اور کا شکار کرنے کے لیے ایک چا رہ ہوں۔دوسری جانب فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر نے عطا اللہ تارڑ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عطا تارڑ کے پاس کوئی کام نہیں، فضولیات میں لگے ہوئے ہیں، ان کو عمران خان کے خلاف کچھ نہیں ملتا تو میری اہلیہ پر الزام تراشی شروع کر دیتے ہیں، ہم نے پی ٹی آئی دور میں کوئی ایمنسٹی نہیں لی، بیرون ملک آنا جانا ہمارا معمول ہے، جلد پاکستان لوٹ آئیں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے احسن جمیل نے کہا کہ فرح کے نام کے ساتھ گوگی لگا کر ڈرامہ رچا رہے ہیں، ہمیں کسی عدالت یا ادارے سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، اسی ماہ کے اندر پاکستان آئوں گا، فرح بھی ایک، دو ماہ تک واپس آجائیں گی، اگر پہلے بھی ضرورت پڑی تو واپس آجائیں گے، تمام چینلز پراعلان کیا ہے جب بھی کوئی ادارہ بلائے گا حاضر ہوجائیں گے، ہم کوئی بھگوڑے نہیں، ہمیں ابھی تک نیب سے بھی کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، بیرون ملک آنا، جانا ہماری روٹین کا عمل ہے، جب سے حکومت بنی انہوں نے فرح پر الزامات لگانا شروع کر دیئے ہیں، کس قانون کے تحت فرح کو لاگے پہلے کوئی
مقدمہ تو بنالو، وزرا ء صبح و شام فرح کا ترانہ گانا شروع کر دیتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کوئی کرپشن کا پیسہ نہیں کاروبارسے کمایا ہوا پیسہ ہے، ہم نے عمران خان کی حکومت میں کوئی ایمنسٹی نہیں لی ، ان کوعمران خان کے خلاف کچھ نہیں ملتا تو فرح پر الزام لگانا شروع کر دیتے ہیں، عطا تارڑ کے پاس کوئی کام نہیں فضولیات کے پیچھے لگے ہوئے ہیں، سابق چیئرمین ضلع کونسل رہا ہوں، جب چیئرمین کونسل تھا اس وقت فرح سے شادی بھی نہیں ہوئی تھی، ہمارا کاروبار ایف بی آر میں ڈیکلیئرڈ ہیں، ہم زمینوں کے لین دین کا کاروبار کرتے ہیں۔خاندانی تقسیم کے دوران کچھ زمینیں حصے میں آئی تھیں، ہمارا آبائی گائوں گوجرانوالہ سٹی کے اندر ہے، خاندان کی کچھ ہم نے چیزیں بیچی تھیں، ہمارا سارا 99 فیصد کاروبارعمران خان کی حکومت سے پہلے کا ہے،
تین سال بیمار رہا، ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کرسکا تھا، 2019 اور 2020 اور 2021 میں بھی ٹیکس ریٹرن فائل کیے، ہم نے ایمنسٹی عمران خان کے دور حکومت سے پہلے لیں ۔انہوںنے کہا کہ ہم اس ملک کے شہری ہیں، ہمارے خلاف پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، ہمارا عمران خان اور ان کی اہلیہ سے کسی قسم کا کوئی کاروبار نہیں، شوکت خانم ہسپتال کو ایک دفعہ ایک لاکھ روپیہ ڈونیشن دی،میرے پرائیویٹ کاروبار میں کس قانون کے تحت مداخلت کر رہے ہیں، آج تک ہمارے خلاف کچھ ثابت نہیں ہوا، کس قانون کے تحت وزرا ء دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عطا تارڑ ان لوگوں کی اولاد ہے جو ججوں کو رشوت دیتے رہے، چولی چک جیسا بندہ مجھے چور کہہ رہا ہے، عطا تارڑ بتائے اس کا کیا کاروبار ہے،
وہ سارا دن حمزہ شہباز کے پیچھے گھومتا رہتا ہے، ساری (ن)لیگ فرح کا ترانہ گا رہی ہے، دبئی کا فلیٹ 15 سے 16سال پہلے خریدا، فلیٹ ایف بی آر میں ڈیکلیئرڈ ہیں، یہ سارا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، میری اہلیہ کا نام گوگی نہیں ہے، میری اہلیہ کا نام فرح خان ہے، ان کو میری اہلیہ کا نام گوگی لیتے ہوئے شرم کرنی چاہیے، ایک لڑکی کے پیچھے پڑگئے، ان کو مہنگائی کی کوئی فکر نہیں، جہاں بھی پراپرٹی ہے اس کو ڈیکلیئرڈ کیا ہوا ہے، اگر کوئی ہماری ان ڈیکلیئرڈ پراپرٹی بتادے تو ہر سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔